Students Receive Salaries during their studies
پاکستان کے طلبہ کے لئے ایک نئی بہت بڑی خوشخبری یہ ہے کہ اب ان کو تعلیم حاصل کرنے پر ماہانہ تنخواہ بھی دی جائے گی ، یہ تنخواہ 40،000 ماہانہ سے لے کر 60،000 ماہانہ تک ہوسکتی ہے ۔
The Government College University (GCU) Lahore will offer salaries to postgraduate students to attract brightest minds across the world from September 2021
طلبہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ تنخواہ بھی لے سکیں گے
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹیوں کے شہر لاہور کی مشہور و معروف یونیورسٹی “گورنمنٹ کالج یونیورسٹی آف لاہور”نے اعلان کیا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے طلبہ کو ماہا نہ تنخواہ بھی دیں گے تاکہ پاکستان کے طلبہ بھی عالمی معیار کی ریسرچ کر سکیں اور نئی ایجادات کرسکیں ۔ اس پالیسی کا نفاظ اسی سال ستمبر 2021 میں ہونے والے داخلوں سے شروع ہوجائے گا ۔ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگری کے طلبہ کو کم از کم ماہانہ 40 ہزار تنخواہ کے ساتھ ساتھ اچھے اور ریسرچ کرنے والے طلبہ کے لئے فیس معافی کی سہولت بھی موجود ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پرفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے اس پالیسی کا اعلان کیا اور کہا کہ یونیورسٹی سال 2021 میں ہونے والے داخلوں میں اس پالیسی کا نفاظ کر دے گی ، جس سے ہمارے بہت سارے طلبہ فائدہ اٹھائیں گے، انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے طلبہ کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جو صرف تعلیم اور ریسرچ میں پیچھے اس وجہ سے رہ جاتے ہیں کہ ان کو اپنا بہت سارا وقت اپنے اخراجات پورے کرنے کے لئے پارٹ ٹائم جاب کے لئے دینا پڑتا ہے، اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ہم نے اس پالیسی کا نفاظ کیا ہے جس کے مطابق دیگر طلبہ کے ساتھ ساتھ ایم فل کے طالب علموں کو 40،000 روپے ماہانہ تنخواہ اور اس کے ساتھ ساتھ فیس معافی کی پیش کش بھی کی جائے گی ، اسی طرح پی ایچ ڈی سکالرز کو 60،000 روپے ماہانہ اور اس کے علاوہ فیس معافی بھی دی جا سکے گی۔
These studentships will comprise not just monthly salaries but also fee waivers for the selected top MPhil and PhD scholars. MPhil students will be offered Rs40,000 per month and a fee waiver, while PhD scholars will get Rs60,000 per month plus a fee waiver
جی سی یونیورسٹی نے اپنی ویب سائیٹ (www.gcu.edu.pk)پر لکھا ہے کہ اچھے طلبہ کو ریسرچ کے ساتھ ساتھ پڑھانے کے مواقع بھی دئیے جائیں گے تاکہ اس کے ذریعے ان میں ریسرچ کے ساتھ ساتھ ہماری آنے والے طلبہ میں بھی اس شوق او ر ریسرچ کو عام کرنے کا موقع ملے ۔
جی سی یو فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے چیئرپرسن نے کہا: “ہمارے پوسٹ گریجویٹ طلباء کے لئے وظائف کے مواقع بہت کم ہیں ، وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کل وقتی ملازمت بھی کرتے ہیں۔ یہ ہماری اعلی تعلیم کا بنیادی مسئلہ ہے۔ پارٹ ٹائم پوسٹ گریجویٹ طلبہ مناسب تحقیق کرنے میں وقت نہیں دے پاتے، اس نظام تعلیم میں اصلاح کی ضرورت ہے۔
فیکلٹی آف ہیومنٹی میں ایک پی ایچ ڈی اسکالر نے بتایا: “ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے والے اکثر طلباء شادی شدہ ہیں اور خاندانی ذمہ داریوں کو بھی ساتھ چلاتے ہیں اس طرح وہ تعلیم کے ساتھ کام یا جاب بھی کرتے ہیں اور اپنی مصروفیات کی بنیاد پر تحقیق کے معیار کو حاصل نہیں کرپاتے۔ ہماری نئی اسکیم ایک بڑی تبدیلی ہے ، جو صحیح سمت میں ایک غیر معمولی اقدام ہے۔
اب 33 نمبر والا پاس نہیں ہوگا ۔ کیونکہ ۔ ۔۔۔ ۔۔ ؟
Prof Zaidi said, “These studentships will not be limited to Pakistani students. GCU will attract good international students to create a global impact. No University can excel without attracting global talent. International students will come here with their knowledge, experiences, and work ethics which will help to improve our teaching and research standards.”
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے مزید کہا کہ یہ پالیسی صرف پاکستانی طلبا تک ہی محدود نہیں رہیں گی۔ عالمی اثر و رسوخ پیدا کرنے کے لئے جی سی یونیورسٹی بین الاقوامی طلبا کی ایک اچھی خاصی تعداد کو بھی راغب کرے گی۔ کوئی بھی یونیورسٹی عالمی صلاحیتوں کو راغب کیے بغیر کامیابی حاصل نہیں کر سکتی۔ بین الاقوامی طلباء اپنے علم ، تجربات اور کام کی صلاحیتوں کے ساتھ یہاں آئیں گے جو ہمارے درس و تحقیق کے معیار کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔
Government Collage University یونیورسٹی کی طرف سے اچھا قدم اٹھایا گیا ہے ، امید ہے اس کو دیکھتے ہوئے دیگر یونیورسٹیاں بھی اس طرح کے اقدامات کریں گی جس کے نتیجے میں طلبہ اکرام کے لئے تعلیم دوست منصوبوں کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
[post_grid id=”883″]